حال ہی میں ہندوستان کے مشہور فلم ڈائریکٹر سنجے لیلابھنسالی نے ہندوستان پر حکومت کرنے والے آٹھویں صدی ہجری کے مسلم حکم راں علاء الدین خلجی کے راجستھان کے قلعہ چتوڑ پر حملے سے متعلق ایک فلم بنائی ہے، جس
اتوار کے دن چیف جسٹس آف پاکستان کی عدالت میں طلبی ایک غیر معمولی واقعہ تھا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس خاکسار سمیت میڈیا کی اہم شخصیات کو سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں طلب کیا تھا۔ طلبی کی
دلچسپ اور اچھی کتابوں کا فقدان نہیں ہے فقدان ہے تو پڑھنے والوں کا، مطالعہ کرنے والوں کا اور لطف اندوز ہونے والوں کا۔ جب سے یہ ’’جدید‘‘ دور شروع ہوا ہے یعنی فلمیں، قطعی غیرفطری، مشینوں کی طرح دیو
معذرت کے ساتھ چیف جسٹس صاحب سے عرض ہے کہ چاہے کتنے ہی سو موٹو نوٹس لے لیں میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فتنہ انگیزی کا علاج اس طرح ممکن نہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کی
ہمارا گھرانا پانچ افراد پر مشتمل ہے، میرے علاوہ میری بیوی، بیوہ بہو، دس سالہ پوتا اور چھ سالہ پوتی شامل ہیں۔ ٹیلی ویژن پر بچے عام طور پر کارٹون دیکھتے ہیں اور بڑے خبریں وغیرہ دیکھ لیتے ہیں۔ کل
ایک زمانے میں شاہکار فلمیں بنائی جاتی تھیں۔ اس دور کی فلمی ہیروئین سپریم کی دوڑ میں شامل تھیں۔ پھر جمہوریت کا کرنا ایسا ہوا کہ کلچر کی بجائے ولچر آ گیا۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کلچر ثقافت
اثاثے چھپانا بددیانتی کے زمرے میں آتا ہے‘ نواز شریف کیس میں یہ فیصلہ ہو چکا۔ اب یہ طے ہونا باقی ہے کہ نااہل کتنی مدت کے لئے ہے، ایک سال کے لئے، پانچ سال کے لئے یا تاحیات! سپریم
کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ بات کہاں سے شروع کروں اور کہاں ختم کروں۔ مسئلہ ایک ہو تو بات کرنا آسان ہوتا ہے۔ مسائل زیادہ ہوں تو ترجیحات کا تعین کرنا پڑتا ہے۔ لیکن جب مسائل کا انبار لگا
پاکستان کا یبوست زدہ،کرپٹ اور بیمار معاشرہ نہایت تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہا ہے اور تبدیلی کے اس عظیم الشان عمل کو تیز تر کرنے میں یہاں کی سپریم کورٹ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پاناما کیس
کولاراڈو: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اگر خواتین دوران حمل زائد چکنائی والی غذائیں کھاتی ہیں تو اس سے ان کے بچوں پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور ان میں موٹاپا اور جگر پر زائد چربی کا مرض